بڑھی عورت جو حضرت محمد ﷺ کو جادوگر کہتی رہی پھر مسلمان کیسے ہو گئی

دوستوں ایک واقعہ ہے جسے اکثر لوگ ضعیف بھی فرماتے ہیں واللہ عالم مکہ میں ایک بوڑھی عورت اپنا سامان باندھے راستے میں بیٹھی تھی کہ ایک خوبصورت نوجوان راستے سے گزر رہے تھے بوڑھی ماں نے اس کو آواز دی اور کہا یہ سامان اٹھا کر ذرا میرے سر پر رکھ دو اس نوجوان نے اس ماں کو دیکھا وہ بوڑھی اماں کے ضعیف بدن پہ بھاری لگا اس نوجوان نے کہاماں جی آپ برا نہ مانیں تو آپ کا یہ سامان اٹھا کر منزل مقصود تک آپ کے ساتھ پہنچا دیتا ہوں بوڑھی اماں نے کہا اس سے بہترین بات اور کیا ہو گی میرے بیٹے نوجوان نے سامان اٹھایا اور بوڑھی اماں کے ساتھ باتیں کرتے ہوئے چلتا رہا بوڑھی اماں کہنے لگی مکہ میں کوئی محمد نام کا بڑا جادوگر آیا ہے لوگ کہتے ہیں وہ اتنا بڑا جادوگر ہے کہ انسان سے اس کا دین اس کا خدا سب کچھ چھین لیتا ہے اس کے بت چھین لیتا ہے اس کے جادو کا اتنا زور چلتا ہے کہ انسان کا دماغ کام کرنا چھوڑ دیتا ہے ویسے تم مکہ میں کیوں ہو نکلو وہاں سے ورنہ وہ محمد جادوگر تم سے بھی تیرا سب کچھ چھین لے گا باتوں باتوں میں بوڑھی اماں اپنی منزل مقصود پر پہنچی تو اس نوجوان نے بوڑھی اماں کا سامان ان کے حوالے کیا اور واپسی کے لیے ہوے تو بوڑھی اماں نے کہا اے نوجوان تم نے میری اتنی مدد کی اپنا نام تو بتا دو قربان جائیے پیارے آقا محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر آپ نے جواب دیا اماں جی جس جادوگر کی وجہ سے آپ مکہ چھوڑ رہی ہو وہ محمد میں ہی ہوں اس بوڑھی اماں نے یہ بات سنی تو کہنے لگی خدا کی قسم جس نے بھی کہا ہے کہ محمد جادوگر ہے وہ سراسر جھوٹا ہے میں گواہی دیتی ہوں کہ آپ سچے ہیں آپ کا دین سچا ہے آپ کی باتیں سچی ہیں اور بوڑھی اماں نے بھی اسلام قبول کر لیا
دوستوں ایک اور واقعہ ہے مدینہ منورہ میں ایک بیوہ اور اس کا ایک بیٹا رہتے تھے.جو بہت غریب تھے اس عورت کے وجود پہ لباس جگہ جگہ سے بوسیدہ ہو گیا تھا. ایک دن اس نے اپنے بیٹے کو کہا تھا. اپنے چچا کے پاس جاؤ اور ایک جوڑا لباس تو مانگ کر لاؤ.بچہ چچا کے گھر گیا اور اس کو اپنی ماں کی ارضی پیش کی. اس کے چچا نے اس معصوم بچے سے بڑی سختی سے بات کی اور اس کو دھتکار دیا.بچہ راستے میں جا رہا تھا تو کسی نے پوچھا کیوں اتنے پریشان ہو بچے نے اس کو ساری بات بتا دی اس بندے نے بچے کو کہا کہ جاؤ مسجد میں محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بیٹھے ہیں ان سے مدد مانگ لینا وہ آپ کی مدد ضرور کریں گے بچہ ماں کے پاس گیا اور وہی بات دہرائی جو راستے میں ایک شخص نے اس کو بتائی تھی ماں نے کہا محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بچ کر رہنا میرے بیٹے وہ لوگوں سے ان کا دین چھین لیتا ہے بچے سے ماں کا حل دیکھا نہ جا رہا تھا بچے نے ماں سے کہا ماں آپ مجھے محمد کے پاس جانے دو میں اپنے بتوں سے وفا پہ قائم رہوں گا میں آپ سے وعدہ کرتا ہوں بچہ مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم گیا وہاں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے کندھوں چادر مبارک ڈالے بیٹھے ہوئے تھے وہ بچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آیا اور کہا میں آپ سے مدد مانگنے آیا ہوں لیکن ایک بات پہلے بتا دوں کہ میں تمہارا دین قبول نہیں کروں گا رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم محبت سے مسکرائے اور فرمایا کیا مدد چاہیے بچے نے کہا میری ماں کو سطر چھپانے کے لیے کوئی کپڑا چاہیے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی چادر اتار کر اس بچے کے کندھوں پہ ڈالی اور فرمایا یہ لے جاؤ بچہ بھاگا بھاگا ماں کے پاس پہنچا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی چادر ماں کو دی ماں نے کہا اپنے دین کا سودا تو نہیں کر آئے ہو بچے نے کہا نہیں ماں نہیں انہوں نے بڑے پیار سے چادر مجھے دے دی ماں نے کہا تمہیں محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا دین قبول کر لینا چاہیے تھا اور دونوں ماں بیٹا مسلمان ہو گئے

 

Scroll to Top