فرعون کو شیطان کی نصیحت
1 min read

فرعون کو شیطان کی نصیحت

ایک مرتبہ فرعون کے سامنے شیطان ظاہر ہوا اور اس نے فرعون سے پوچھا کہ تجھے کس نے خدا بنایا ہے اور تیرے اندر ایسا کون سا کمال ہے کہ تو اپنے آپ کو خدا سمجھ بیٹھا؟ تو فرعون نے کہا میرے پاس بہت بڑی طاقت ہے۔ میرے پاس بہت سا سونا، چاندی, ہیرے, جواہرات ہیں اور میں بہت بڑے ملک مالک ہوں۔

شیطان نے پوچھا اور کیا ہے تیرے پاس؟ فرعون نے کہا میرے پاس اندرونی ایسی طاقت ہے۔ جو تیرے پاس نہیں ہے۔ شیطان نے کہا دکھاؤ۔ فرعون نے فورا حکم دیا کہ اسی وقت ایک ہزار جادوگر بلائے جائیں اور وہ سب مل کر اس شیطان کو اپنی پھونکوں اور عصر سے اڑا دیں۔ انہوں نے اپنا جادو دکھایا شیطان کو بھی اللہ تعالی نے بڑا علم دیا ہے۔

شیطان نے ایک پھونک ماری جس سے سارے جادوگروں کے اثرات ختم ہو گئے۔ دوسری مرتبہ پھر ان ایک ہزار جادوگروں نے اپنا جادو دکھایا۔ شیطان نے پھر ایک پھونک ماری جس سے ان کا اثر ختم ہو گیا۔ ان جادوگروں نے پھر آخری جادو دکھایا۔ شیطان نے پھر ایک پھونک ماری اور ہنس کر کہنے لگا۔ تم اگر ایسے ایسے ایک ہزار جادو بھی دکھاؤ گے۔ تو میرا کچھ بگڑنے والا نہیں ہے۔ سب ہوا میں تحلیل ہو جائے گا۔

اے فرعون! مجھے اللہ تعالی نے ایسی ایسی چیزیں عطا فرمائی ہیں۔ لیکن پھر بھی اللہ تعالی نے مجھے اپنا محبوب نہیں بنایا اور مجھے اپنا فرمانبردار بندہ ماننے سے انکار کر دیا اور تو خدا کا نافرمان ہے۔ تو تو رب کیسے ہو سکتا ہے؟

علماء کرام اس واقعے کے بعد لکھتے ہیں کہ انسان اگر خدا کی نافرمانی شہوت کی وجہ سے کر لے۔ تو اس کا گناہ اللہ تعالی معاف فرما دیتے ہیں۔ نفسانی خواہش کی سے اگر گناہ سرزد ہو جائے اور انسان اپنے گناہوں سے توبہ کر لے۔ تو اللہ تعالی اس کو معاف فرما دیتے ہیں۔ لیکن اگر کوئی تکبر اور غرور کرے۔ اس کو توبہ کی توفیق نہیں دیتے یعنی تکبر اور غرور کی وجہ سے توبہ جیسی نعمت سے محروم ہو جاتا ہے۔ اللہ ہم سب کی حفاظت فرمائے۔ آمین