دوستو اللہ تبارک و تعالی نے رزق کے سولہ دروازے مقرر کیے ہیں۔ اور ان کی چابیاں بھی بنائی ہیں۔ جس نے یہ چابیاں حاصل کر لی وہ کبھی تنگ دست نہیں رہے گا۔ وہ دروازے کون سے ہیں اور وہ چابیاں کونسی ہیں اور ان کو حاصل کیسے کیا جاسکتا ہے ان سب کے بارے میں آپ کو تفصیل سے بتاتے ہیں لیکن اس سے پہلے آپ سبھی سے ایک درخوست ہے کہ ویڈیو کو سکپ کیے بغیر مکمل دیکھیں تاکہ آج کی اس ویڈیو کا مقصد آپ سب احباب کو سمجھ میں اسکے
پیارے دوستو پہلا دروازہ نماز ہے۔ جو لوگ نماز نہیں پڑھتے ان کے رزق سے برکت اٹھا دی جاتی ہے۔ وہ پیسہ ہونے کے باوجود پریشان رہتے ہیں۔ اس کے برعکس جو شخص پانچ وقت کی نماز پڑھتا ہوگا اس کا اللہ پر کامل یقین ہوگا کہ میرا رب ہی میرا رزق ہے جس کی وجہ سے وہ کبھی مایوس نہیں ہوگا اور ایسے شخص کے بارے میں فرمانِ مصطفیٰ ﷺ ہے کہ ایسے شخص کے لیے اللہ کا پکا وعدہ ہے کہ وہ اسے بخش دے گا
دوسرا دروازہ استغفار ہے. جو انسان زیادہ سے زیادہ توبہ و استغفار کرتا ہے اس کے رزق میں اضافہ ہو جاتا ہے. اور اللہ پاک اس شخص کو ایسی جگہ سے رزق دیتا ہے جہاں سے کبھی اس نے سوچا بھی نہیں ہوتا. اسی حوالے سے فرمانِ مصطفیٰ ﷺ ہے جو شخص پابندی سے استغفار کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ کی ذات اس کے لیے ہر تنگی سے نکلنے کا راستہ بنا دیتی ہے
تیسرا دروازہ صدقہ کرنا ہے. اس کے بارے میں بیان ہوا کہ تم لوگ اللہ کی راہ میں جو خرچ کرو گے. اللہ اس کا بدلہ دے کر رہے گا. انسان جتنا دوسروں پر خرچ کرے گا اللہ اس سے دس گنا زیادہ بڑا کر دے گا. اس بارے میں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ خیرات کو مت روکو ورنہ تمہارہ رزق روک دیا جاۓ گا
چوتھا دروازہ تقوی اختیار کرنا ہے جو لوگ گناہوں سے دور رہتے ہیں اللہ ان کے لیے آسمان سے رزق کے دروازے کھول دیتا ہے
پانچواں دروازہ نفلی عبادت ہے جو لوگ زیادہ سے زیادہ نفلی عبادت کرتے ہیں اللہ ان پر تنگ دستی کے راستے بند کر دیتا ہے اللہ کہتا ہے اگر تو عبادت میں کثرت نہیں کرے گا تو میں تجھے دنیا کے کاموں میں الجھا کر رکھ دوں گا اور آج کل گھر گھر میں پریشانی کی وجہ بھی یہی ہے کہ ابل تو بہت سے لوگ نماز پڑھتے ہی نہیں اور جو پڑھتے ہیں وہ لوگ سنتوں اور فرض نمازوں پر توجہ دیتے ہیں لیکن نفل چھوڑ دیتے ہیں جس سے رزق میں تنگی ہو جاتی ہے
چھٹا دروازہ hajj اور عمرہ کی کثرت کرنا ہے حدیث میں آتا ہے کہ hajj اور عمرہ گناہوں اور تنگ دستی کو اس طرح دور کر دیتے ہیں جس طرح آگ کی بھٹی سونا چاندی کے میل کو دور کر دیتی ہے
ساتواں دروازہ رشتہ داروں کے ساتھ اچھا سلوک کرنا ہے. ایسے رشتہ داروں سے بھی ملتے رہنا جو آپ سے قطع تعلق ہوں
آٹھواں دروازہ کمزوروں کے ساتھ صلح رحمی کرنا. غریبوں کے غم بانٹنا. مشکل وقت میں کام آنا اور یہ عمل اللہ تعالی کو بہت ہی زیادہ پسند ہے
نواں دروازہ اللہ پر توکل ہے جو شخص یہ یقین رکھے کہ اللہ تعالی دے گا تو اللہ تعالی اسے ضرور دے گا اور جو شک کرے گا وہ پریشان ہی رہے گا
دسواں دروازہ شکر ادا کرنا ہے. انسان جتنا شکر ادا کرے گا اللہ اس شخص کے لیے رزق کے دروازے کھولتا چلا جائے گا
گیارہواں دروازہ گھر میں مسکرا کر داخل ہوناہے اور اسی طرح گھر میں مسکرا کر داخل ہونا سنت بھی ہے۔ حدیث میں آتا ہے کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ فرماتا ہے کہ رزق بڑھا دوں گا جو شخص گھر میں داخل ہو کر مسکرا کر سلام کرے۔
بارہواں دروازہ ماں باپ کی فرمانبرداری کرنا ہے۔ جو آدمی ماں باپ کی فرمانبرداری کرتا ہے وہ شخص کبھی تنگ دست نہیں ہوگا
تیرواں دروازہ ہر وقت باوضو رہنا جو شخص ہر وقت نیک نیتی کے ساتھ باوضو رہے اس کے رزق میں اللہ تعالی کبھی کمی نہیں ہونے دیتا
چودواں دروازہ چاشت کی نماز پڑھنا ہے چاشت کی نماز پڑھنے سے رزق میں برکت بڑھتی ہے حدیث میں آتا ہے کہ چاشت کی نماز رزق کو کھینچتی ہے اور تنگ دستی کو دور بھگا دیتی ہے
پندرہواں دروازہ سورہ واقعہ پڑھنا ہے. اور اس کے بارے میں بیان ہوا ہے کہ سورہ واقعہ پڑھنے سے رزق بڑھتا ہے
سولواں دروازہ اللہ تعالی سے دعا مانگنا ہے جو شخص جتنے صدقے دل سے اللہ تبارک و تعالی سے دعا مانگتا ہے اللہ تعالی اس کو اتنا ہی عطا کرتا ہے