
جمعہ کو کپڑے دھونا کیسا ہے؟
پوچھا گیا کہ منگل کے دن اور جمعہ کے دن کپڑے نہ دھویا کریں؟ اس سے گھر میں بے برکتی آتی ہے اور بیماریاں پیدا ہوتی ہیں۔ مہربانی کرکہ آپ رہنمائی کر دیں کیا یہ بات حقیقت ہے؟ یعنی کہ بہن کا سوال ہے کہ منگل اور جمعہ کے دن کپڑے سے گھر میں بے برکتی پیدا ہوتی ہےیا بیماریاں آتی ہیں۔ اس بات کی حقیقت کیا ہے؟
دیکھیے اس طرح کی کوئی اور باتیں بھی ایسی ہیں کہ جو عوام الناس میں انتہائی مشہور ہیں۔ حالانکہ قرآن و حدیث سے ان کا کوئی ثبوت تک بھی نہیں ملتا یعنی کہ یہ ایسے ہی سنی سنائی نسل در نسل منتقل ہوتی چلی آ رہی ہیں۔ ایک سے دوسرے تک دوسرے سے تیسرے تک اور پھر آخر میں یہ زبان زد عام ہو گئی۔
جبکہ قرآن و حدیث سے ان کا کوئی ثبوت نہیں ملتا۔ جس طرح کے بہن نے کہا ہے کہ منگل یا جمعہ کے دن کپڑے دھونے سے گھر میں بے برکتی آتی ہے۔بیماریاں پیدا ہوتی ہیں۔ تو یہ سب واہیات قسم کے خیالات اور نظریات ہیں۔
منگل ہو یا پیر, بدھ ہو یا جمعرات, کوئی بھی دن ہو, یا پھر کسی بھی ٹائم, جب آپ چاہیں, کپڑے دھو سکتے ہیں۔ اس سے نہ تو گھر میں بے برکتی پیدا ہوتی ہے, اور نہ ہی کوئی اور بلائیں نازل ہوتی ہیں
بلکہ اس کے برعکس جمعۃ المبارک کے دن تو صاف ستھرا لباس پہنیں اور سجنے سنورنے کا اسلام نے حکم دیا ہے کہ آپ غسل کریں، ناخن تراشیں، صاف ستھرا لباس زیب تن کریں، خوشبو لگائیں اور پھر جمعہ کی نماز ادا کر کے اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو راضی کریں۔
تو لہذا اس جیسی من گھڑت بے بنیاد اور فضول باتوں کا اسلام سے تعلق نہیں ہے۔ اور پھر ان باتوں پر یقین کرنا انتہائی نقصان کا باعث ہے۔ اس طرح کی فضول باتوں سے بچنا انتہائی ضروری ہوتا ہے۔ امید ہے بات سمجھ آگئی ہوگی۔