
جس شخص میں 4 خصلتیں ہوں وہ پکا منافق ہے
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کوئی کام کیا۔ پھر آپ نے اس میں رخصت دے دی۔ تو کچھ لوگوں نے رخصت کو قبول کرنے سے اجتناب کیا۔ پس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اس بارے میں پتہ چلا۔
تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خطبہ ارشاد فرمایا اللہ کی حمد بیان کی پھر فرمایا لوگوں کو کیا ہو گیا کہ جو کام میں کرتا ہوں۔ وہ اس سے دور رہتے ہیں۔ اللہ کی قسم میں اللہ کے متعلق ان سے زیادہ جانتا ہوں اور اس سے ان سے زیادہ ڈرتا ہوں۔
حضرت ابو رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ کسی آدمی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دریافت کیا ایمان کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب تیری نیکی تجھے خوش کر دے اور تیری برائی تجھے غمگین کر دے۔ تو تو مومن ہے۔
اس نے عرض کیا اللہ کے رسول تو گناہ کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب کوئی چیز تیرے دل میں کھٹکے تو اسے چھوڑ دے۔ حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا منافق کی مثال بکری کی طرح ہے۔ جو دور ریوڑوں کے درمیان ہو۔ کبھی وہ اس کی طرف جاتی ہے کبھی اس کی طرف۔
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس شخص میں یہ چار خصلتیں ہوں۔ وہ خالص پکا منافق ہے اور جس میں ان میں سے ایک خصلت ہو تو اس میں نفاق کی ایک خصلت ہے۔
حتیٰ کہ وہ اسے ترک کر دے۔ پھر اس کے پاس امانت رکھی جائے۔ تو اس میں خیانت کرے، جب بات کرے جھوٹ بولے، جب عہد کرے تو عہد شکنی کرے، اور جب جھگڑا کرے تو گالی گلوچ پر اتر آئے۔