
اللہ اس کی عزت کو بڑھاتا ہے جو
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا صدقہ دینے سے مال کم نہیں ہوتا اور جو بندہ معاف کر دیتا ہے۔ اللہ اس کی عزت بڑھاتا ہے اور جو بندہ اللہ کے لیے عاجزی اختیار کرتا ہے۔ اللہ تعالی اس کا درجہ بلند کرتا ہے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے گھر میں لوگوں میں بانٹنے کے لیے بکری ذبح کی گئی۔ بعد ازاں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدہ عائشہ سے پوچھا کچھ بچا ہے یا سارا گوشت تقسیم کر دیا گیا؟ سیدہ نے بتایا بس بکری کا ایک شانہ بچا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو بانٹ دیا گیا وہی تو آخرت کے لیے باقی بچا ہے۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا طاقتور مومن اللہ تعالی کے نزدیک کمزور اور ناتواں مومن سے زیادہ بہتر اور پسندیدہ ہے اور ہر ایک میں بھلائی ہے۔ تم اس چیز کی حرص کرو جو تمہیں فائدہ پہنچائے اور عاجز نہ بنو۔ اگر مغلوب ہو جاؤ تو کہو اللہ تعالی کی تقدیر ہے۔ جو اس نے چاہا کیا اور لفظ اگر مگر سے گریز کرو۔ کیونکہ اگر مگر شیطان کے کام کا دروازہ کھولتا ہے۔
پیشانیہ اور ہاتھ پاؤں روشن ہوں گے
پیارے رسول اللہ محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بقی قبرستان تشریف لاۓ اور فرمایا تم پر سلام ہو۔ اے ایماندار گھر والوں اور ہم اگر اللہ نے چاہا تو تمہیں ملنے والے ہیں۔ میں چاہتا ہوں کہ ہم اپنے بھائیوں کو دیکھیں۔ صحابہ نے عرض کیا یا رسول اللہ کیا ہم آپ کے بھائی نہیں ہیں؟ آپ نے فرمایا تم میرے ساتھی ہو اور ہمارے بھائی وہ ہیں۔ جو ابھی تک نہیں آئے۔
صحابہ نے کہا اللہ کے رسول آپ کی امت کے وہ لوگ جو ابھی تک نہیں آئے۔ آپ انہیں کیسے پہچانیں گے۔ آپ نے فرمایا یہ بتلاؤ اگر ایک آدمی کے ایسے گھوڑے جن کی پیشانی اور ٹانگیں سفید ہوں اور خالص و سیاہ رنگ کے گھوڑوں کے درمیان ہوں۔ کیا وہ اپنے گھوڑے نہیں پہچان لے گا؟
صحابہ نے عرض کیا کیوں نہیں یا رسول اللہ۔ آپ نے فرمایا میری امت کے بعد میں آنے والے لوگ بھی اس حال میں میدان حشر میں آئیں گے کہ وضو کی وجہ سے ان کی پیشانی اور ہاتھ پاؤں روشن ہوں گے اور میں حوض کوثر پر ان کا میر سامان ہوں گا۔