
اس نے کامیابی حاصل کرلی جس میں یہ چار چیزیں ہونگی
ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا نے فرمایا جھوٹ سے بڑھ کر کوئی عادت رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم کے نزدیک نا پسند نہ تھی۔
حضرت سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جس شخص میں یہ چار باتیں ہوں گی۔ اس نے نفع اٹھایا ایک سچائی، حیا ،تین اچھے اخلاق، چار شکر۔
حضرت ابو عبداللہ رمی رحمتہ اللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں کہ میں نے منصور علیہ رحمتہ اللہ القوی کو خواب میں دیکھا۔ میں نے ان سے کہا اللہ عزوجل نے آپ کے ساتھ کیا معاملہ فرمایا؟ انہوں نے کہا کہ اللہ عزوجل نے مجھے بخش دیا اور مجھ پر رحم فرمایا اور مجھے وہ کچھ عطا فرمایا جس کی مجھے امید نہ تھی۔
میں نے کہا وہ کون سی چیز ہے جس کے ذریعے بندہ اللہ کی طرف اچھی طرح متوجہ ہوتا ہے؟ انہوں نے فرمایا سچ سب سے بڑی چیز جس کے ذریعے بندہ اللہ عزوجل کی طرف متوجہ ہوتا ہے۔
حضرت سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے عرض کی گئی یا رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم سب سے زیادہ عزت والا کون ہے؟ فرمایا وہ جو لوگوں میں سب سے زیادہ متقی ہو۔ صحابہ کرام کی ہم اس کے متعلق نہیں پوچھ رہے۔
فرمایا یوسف علیہ سلام جن کے والد اور دادا نبی ہیں اور جد اعلی ابراہیم علیہ السلام اللہ کے خلیل ہیں۔ صحابہ کرام علیہم رضوان نے عرض کی ہم ان کے متعلق نہیں پوچھ رہے۔ فرمایا تو عرب کے خاندان کے متعلق پوچھتے ہو؟
سنو جو جاہلیت میں بہتر شمار ہوتے تھے۔ وہی اسلام میں بھی بہتر ہیں۔ بشرطیکہ دین کی سمجھ رکھتے ہوں۔ جب یہ سوال کیا گیا کہ سب سے زیادہ باعزت کون ہے یعنی اللہ کے نزدیک یا دنیا و آخرت میں کون محترم ہے؟
تو فرمایا وہ جو لوگوں میں سب سے زیادہ متقی ہو۔ چنانچہ قرآن کریم فرماتا ہے ترجمہ بے شک اللہ کے یہاں تم میں زیادہ عزت والا وہ جو تم میں زیادہ پرہیزگار ہے۔ اللہ تعالی ہمیں ان احادیث مبارکہ پر عمل کرنے اور اپنی زندگیوں کو سنوارنے کی توفیق عطا فرمائ۔