
اسرائیل اتنا طاقتور کیسے ہو گیا؟
ایک شخص گری اے سی کی ٹھنڈک سے سو کر صبح سیکو فائف کے الارم سے اٹھتا ہے۔ کولگیٹس سے برش کرتا ہے۔ جیلٹ سے شیو کر کے لکس صابن اور ڈو شیمپو سے نہاتا ہے اور نہانے کے بعد لیوائز کی پینٹ پولو کی شرٹ اور گوچی کے شوز جوکی کے سوکس پہن لیتا ہے۔
چہرے پر نیویا کریم لگا کر نیسلے فوڈ سے ناشتہ کر کے ریبان کا چشمہ لگا کر ہونڈا کی گاڑی میں کام پر چلا جاتا ہے۔ پیارے دوستو پھر راستے میں ایک جگہ سگنل بند ہوتا ہے۔ وہ جیب سے آئی فون الیون نکالتا ہے اور زونگ پر انٹرنیٹ فور جی چلانا شروع کر دیتا ہے۔ اتنے میں سبز بتی جلتی ہے۔ آفس پہنچ کر ایچ پی کے کمپیوٹر میں کام میں مشغول ہو جاتا ہے۔
کافی دیر کام کرنے کے بعد اسے بھوک محسوس ہوتی ہے۔ تو میکڈونلڈ سے کھانا اور ساتھ میں نیسلے کا پانی بھی منگواتا ہے۔ کھانے کے بعد نیس کافی کی کافی پیتا ہے اور پھر تھوڑا آرام کرنے چلا جاتا ہے۔ کچھ آرام کے بعد ریڈ بل پیتا ہے اور دوبارہ کام میں مشغول ہو جاتا ہے۔ تھوڑا بوریت محسوس ہونے پہ جیب سے ایپل کے آئی پورٹس نکال کے انڈین گانے سنتا ہے۔
ساتھ ہی ٹی سی ایس سے ایک پارسل بیرون ملک بھجواتا ہے اور پینا سونک کے لینڈ لائن سے اطلاع کرتا ہے اور پارکر کے پین سے ایک نوٹ لکھتا ہے۔ کچھ دیر بعد رولیکس کی گھڑی میں ٹائم دیکھتا ہے۔ تو اسے پتہ چلتا ہے کہ واپسی کا وقت ہو گیا ہے۔ وہ دوبارہ ہونڈا کی گاڑی سٹارٹ کرتا ہے اور گھر کے لیے روانہ ہو جاتا ہے۔
کچھ ہی لمحے بعد شیل کا پیٹرول پمپ آ جاتا ہے۔ وہاں سے ٹینکی فل کرواتا ہے اور ہائپر سٹارز کا رخ کر لیتا ہے۔ سٹور سے بچوں کے لیے میگی اور کنور کے نوڈلز کٹ کیٹ، کیڈبری، سنائکرز اور نیسلے کے مہنگے جوس وغیرہ خرید لیتا ہے۔ سوپر سٹور کے ساتھ ہی پیزا ہٹ سے وہ بیوی بچوں کے لیے پیزا اور کے ایف سی سے برگر کی ڈیل بھی خرید لیتا ہے۔
گھر جا کر کھانا کھانے کے بعد سب گھر والے سونی کی ایل ای ڈی پر مشہور زمانہ نیوز چینل پر مایوسی والی خبریں سن رہے ہوتے ہیں اور ساتھ میں کوک کے گلاس پکڑے ہوتے ہیں کہ خبر آتی ہے کہ اسرائیل نے فلسطینیوں پر بمباری کی یہ سن کر وہ آگ بگولہ ہو جاتا ہے اور اونچی آواز میں بولتا ہے کہ سالہ یہ اسرائیل اتنا طاقتور کیسے ہو گیا؟